پاناما دستاويزون: جي ورجائن ۾ تفاوت

ڊاٿل مواد شامل ڪيل مواد
سنوار جو تَتُ ڪونهي
سِٽَ 54:
فائلز ۾ روسي صدر پيوٽن جي قريبي رفقا، چينی صدر جي ڀيڻئي، يوڪرين جي صدر، ارجنٽينا جي صدر، برطانوي وزير اعظم ڊيوڊ ڪيمرون جي آنجهاني والد، ۽ وزير اعظم پاڪستان جي چئن منجهان ٽي ٻارن جو ذڪر آهي۔
 
فائل مان معلوم ٿئي ٿو ته ڪهڙي طرح موساڪ فونسيڪا جي گراهڪن کیسےڪيئن منیمني لانڈرنگلانڊرنگ کی،ڪئي، پابندیوںپابندين سےکان بچےبچڻ اور۽ ٹیکسٽيڪس چوریچوري کی۔ڪئي۔
 
ایک کیس میں اس لا کمپنی نے ایک لکھ پتی کو جعلی ملکیتی حقوق کے دستاویزات دیے تاکہ حکام سے دولت چھپا سکے۔ یہ بین الاقوامی ریگلولیشن کی خلاف ورزی ہے جو منی لانڈرنگ کو روکنے اور ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے ہے۔<ref>[http://www.bbc.com/urdu/world/2016/04/160404_what_is_panama_papers_rh بی بی سی اردو - پاناما پیپرز کیا ہیں؟]</ref>
سِٽَ 60:
آئی سی آئی جے کے ڈائریکٹر جیرارڈ رائل کہتے ہیں کہ یہ دستاویزات پچھلے 40 برسوں میں موساک فونسیکا کی روزمرہ کی سرگرمیوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا: ’میرے خیال سے یہ انکشافات ’آف شور‘ دنیا کو پہنچنے والا سب سے بڑا صدمہ ثابت ہوں گے۔<ref>[http://www.bbc.com/urdu/world/2016/04/160404_panama_tax_leaks_rh بی بی سی - پاناما ٹیکس لیکس پر رد عمل]</ref>
 
== تقابلیتقابلي جائزہجائزو ==
پاناما دستاویزات کے ڈیٹا کے حجم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ وکی لیکس کی سفارتی کیبلز، آف شور لیکس، لکس لیکس، سوئس لیکس کے سارے ڈیٹا سے زیادہ ہے جس میں 4804618 ای میلز، 3047306 ڈیٹا بیس کی اقسام ، 2154264 پی ڈی ایف فائلیں، 1117026 تصاویر، 320166 تحریری دستاویزات اور 2242 دیگرجس میں موساک فونسیکا کے اندرونی ڈیٹا بیس کا حصہ بھی شامل ہے جو 1970ء سے 2016ء تک پھیلا ہوا ہے۔
 
* وڪي ليڪس جي سفارتي ڪيبلز (2010ء) هڪ اعشاريہ ست گيگا بائٽس
* وکی لیکس کی سفارتی کیبلز (2010ء) ایک اعشاریہ سات گیگا بائٹس
* آف شور لیکسليڪس (2013ء) دوٻه سو ساٹھسٺ گیگاگيگا بائٹسبائٽس
* لکسلڪس لیکسليڪس (2014ء) چار گیگاگيگا بائٹسبائٽس
* سوئس لیکسليڪس (2016ء) تینٽي اعشاریہاعشاريہ تینٽي گیگاگيگا بائٹسبائٽس
* پاناما دستاویزیںدستاويزون (2016ء) دوٻه اعشاریہاعشاريہ چھڇه ٹیراٽيرا بائٹسبائٽس <ref name="بیبي بیبي سیسي اردو"/>
 
== شکوکشڪوڪ و۽ شبہاتشبهات ==
اس تمام دستاویزات میں کسی بھی امریکی شخص کا نام نہیں ہے حالانکہ امریکا میں سالانہ اربوں [[ڈالر]] محصول چوری ہوتا ہے۔ یہ بات ان سارے معاملات پر سوالیہ نشان ہے۔ دیگر یہ کہ جس نامعلوم شخص نے اتنا زیادہ ڈیٹا مہیا کیا ہے اس شخص نے اس کے عوض کچھ مالی فائدہ طلب نہیں کیا محض اپنی حفاظت پر اپنے تحفظات بیان کر کے ضمانت لی تھی۔<ref name="بی بی سی اردو"/>
 
==دوسریٻئي قسط==
9 مئی 2016ء کو انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس کی جانب سے پاناما پیپرز کی دوسری قسط جاری کی گئی جس میں مزید دو لاکھ آف شور کمپنیوں میں امراء کی دولت کی تفصیلات موجود تھیں۔ <ref>http://jang.com.pk/latest/96543-panama-leaks-exposes-the-names-of-the-second-list</ref>
 
سِٽَ 103:
}}
 
==خارجي ڳنڍڻا ==
== بیرونی روابط ==
* [https://panamapapers.icij.org/ Panama Papers Portal] of [[انٹرنیشنلانٽرنيشنل کنسورشیمڪنسورشيم آف انویسٹیانويسٽي گیٹوگيٽو جرنلسٹسجرنلسٽس]] ''(USA)''
* [http://panamapapers.sueddeutsche.de/en/ Panama Papers Portal] of [[Süddeutsche Zeitung]] ''(Germany)''
 
{{متعدد ابوابباب|صحافت|سیاستسياست}}
 
[[زمرو:بدعنواني]]